اسی لکھاری کی مزید تحاریر

عشقِ حقیقی

وہ رب کی ذات کی جانب رجوع کر چکا تھا۔ دنیا کی چک و چوند کر دینے والی روشنی اسے اپنی مانند متوجہ کرنے...

زندگی ایک شٹ شو ہے

“ہیں؟ یہ حاجی صاحب ہیں؟ فرینچ کٹ؟ چڈی بنیان میں؟” شاہزیب نے پوچھا۔ “ہاں جی۔۔۔ اپنے زمانے میں سارے چسکے پورے کیے ہیں، ہمیں کہتے ہیں...

آنے والی کتاب “پینچو بہتان” سے اقتباس

کتاب: “پینچو بہتان” مصنف(ہ): پتہ نہیں قیمت: 96 روپیہ سکہ رائج السخت انتساب: محبت کا پہاڑ سر کرنے والے ہر رنگ برنگی کے نام باب: محبت کا پہاڑ گوٹھ...

خوف فروش

جسم فروشی کے بارے میں شنید ہے کہ انسانی معاشی نظام کا قدیم ترین پیشہ ہے۔ پیشہ ھذا مہذب ممالک میں آج بھی مخدوشریاستوں...

دنیا۔۔۔

دبئی میں یہ میرا پہلا رمضان تھا۔ انصاری اور میں نے بہت اہتمام کے ساتھ زمان و مکان کا تعین کیا تھا کہ فلاں...

بخدمت جناب مولانا طوئیں جیم صاحب

بعد سلام عرض ہے کہ خادم آپ کی مشہور زمانہ آؤٹ لیٹ سے اس بار نئے اسلامی سال کی خریداری کا مرتکب ہوا۔ میں آپ کے فلسفہ انگل چوسے رکھو کا پکا مرید ہوں۔ میرا افسر بالا ہمیشہ اس ضمن میں میری ہی مثال دے کر باقی سب کو جی حضوری پر آمادہ کیا کرتا ہے۔ مزید برآں بطور پیر آپ کی جانب سے لینڈ کروزر سے اتر کر دنیاداری چھوڑ دینے کا پیغام دینا، اس حکمت عملی سے آپ کا یہ مرید اس قدر متاثر ہوا کہ اس بار یکم محرم کو سیاہ لباس میں نیا اسلامی سال منانے کا فیصلہ کیا۔

مولانا، خدا جھوٹ نہ بلائے، جس روز آرڈر دیا اسی رات نہایت بیہودہ خواب سے دوچار ہونا پڑا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ دو انگلیاں ہیں جن میں سے ایک منجھلی یعنی سب سے بڑی جبکہ دوسری اس سے چھوٹی۔ انگشتین شہد میں لتھڑی پڑی ہیں اور میرا پیچھا کر رہی ہیں۔ میں رکتا تو انگلیاں بھی رک جاتیں، چلتا تو وہ بھی چل پڑتیں۔ مولانا میں نے دیکھا کہ اس آنکھ مچولی کے دوران ایک وقت ایسا آیا کہ مجھے انگلیوں کے اس نظارے سے شہوت آنے لگی۔ ایک مقام آیا جہاں میں نے یہاں وہاں دیکھا اور خود کو اکیلا پاتے ہوئے منہ کھول کر آنکھیں بند کر ڈالیں۔ مولانا آپ کی سنت میں ہم نے بھی خواب میں ایک انگلی کو بیہودہ طریقے سے چوس ڈالا۔ بہت مزا آرہا تھا مولانا اور ابھی میں اس لذت ہی میں کھویا تھا کہ شہد میں لتھڑی دوسری نامعلوم انگل نے میرے وجود کے تاریک گوشے کو اپنے وجود سے روشناس کرایا۔ میری تو اوئی ہی نکل گئی مولانا۔

صبح اٹھ کر غسل وغیرہ جیسے فرائض سے فراغت پاتے ہی دروازہ کھولا تو سامنے آرڈر کی ترسیل پائی۔ مولانا میں آپ کی دراز قامت برج خلیفہ مارکہ حوروں کا دلدادہ ہوں۔ میں سمجھتا ہوں ڈیمانڈ کا معاملہ ہی کچھ یوں ہوگا کہ ایک مومن واسطے ستر حوریں سپلائی کرنا ممکن ہے پچیدگی کا شکار ہوجائے۔ میں سمجھ سکتا ہوں مولانا کہ ایسے حالات میں حوروں کی جسامت اتنی کی جا سکتی ہے کہ بہ۔۔ یک۔۔۔ وقت، ایک ہی حور ستر مومنین کے استعمال میں رہے۔ مولانا ایک تو خداوند تعالی نے جسامتِ مخصوصہ کے معاملے میں ویسے ہی ہم پر خاص محنت فرمانے سے اجتناب برتا، اوپر سے ایفل ٹاور جتنی حور۔ مولانا میرا تو خیال ہے ایک ہی حور کا عقب پورے خیبر پختونخواہ جبکہ فرنٹ باقی پاکستان کے لیے کافی ہوگا۔

کہنے کا مقصد یہ مولانا کہ میں آپ کی تخیلاتی مہم جوئی پر آنکھیں بند کرتے تیقن کا ثبوت دستیاب کر سکتا ہوں تاہم مولانا، پیکج کھول کر آپ کے ملبوسات کی ستائش کی نیت سے جو ناڑے پر ہاتھ پڑا، مولانا، ایک ایک رعشہ یوں الگ ہوا جاتا تھا کہ جیسے امتِ مسلمہ۔ مولانا خادم نے بارہ حج کیے ہیں، گوشت کا رسیا ہے، خادم کا پیٹ چار میں سے تین حصے بھر کر چوتھا حصہ خالی چھوڑ دیتا ہے تاہم کھانے کے زور سے یہ حصہ پیٹ سے ذرا نیچے جا کر بصورت ریح اخراج کا راستہ پا لیا کرتا ہے۔ مطلب مولانا معدہ الگ بھرا رہتا ہے اور دیگر اعضاء الگ۔ مولانا لے آیا میں آپ کی حور پر ایمان کہ ایمان لانا ویسے بھی عملی معاملات سے قدرے آسان ہوتا ہے، پر مولانا! اس کمر بند پر ایمان لے آؤں؟ بہت مشکل ہے مولانا۔ بہت مشکل۔

مولانا میں نے سیاہ کرتا منگوایا تھا کہ یکم محرم کو اپنی برادری میں خوشیاں منانے کے بعد وہی سیاہ جوڑا بعد ازاں مجالس کی نیاز کھانے کے کام آئے گا۔ مولانا جو کرتا آپ کی ویب سائٹ پر آرڈر کیا تھا وہ بالکل سیاہ تھا۔ جو جوڑا موصول ہوا اس میں سیاہ قمیض پر عین دائیں نپل کی جانب سبز ہلال جبکہ باہیں نپل کے عین اوپر سبز ستارہ بنا ہوا ہے۔ کسٹمر کئیر پر رابطہ کیا تو معلوم ہوا، یہ ۱۴ اگست کی مناسبت سے مناسب تبدیلی ہے۔ مولانا ناصرف یہ بلکہ سیاہ تنگ پائجامے کی بجائے گہری سبز پٹیالہ شلوار بھیج دی گئی۔ مولانا سبز پٹیالہ شلوار میں پہن تو نہ پایا البتہ گاڑی پر جھنڈے کی جگہ لگا کر اس بار ہاکس بے ضرور ہو آیا۔

مولانا، آپ کی تمام تر سیاسی جد و جہد کے باوجود عرض ہے، آپ نے حوریں ستر فٹ کی کر دیں، ہم خاموش رہے۔ آپ نے انگلیاں چوسنے کے بعد ہم سے چسوا دیں ہم چپ رہے۔ مولانا آپ نے ستر فٹ کی حوروں سے زیادہ کٹھن امتحان ہم پر ایک سیاسی لیڈر کو اندھی تقلید دان کر دینے کی صورت میں ڈالا، ہم بلبلا اٹھے مگر آپ سے شکایت نہ کی۔

مولانا، البتہ امت مسلمہ جیسا نازک ناڑہ، جشن آزادی کے لیے نپل بردار محرم کا سیاہ جوڑا، اور جھنڈے کی متبادل پٹیالہ شلوار، مولانا شو ھذا یا سیدی؟

مولانا، خادم آپ کا پیکج واپس ارسال کر رہا ہے، اس نیت سے کہ پنجی ہزار روپیہ واپس کیا جاوے گا۔ بصورت دیگر مولانا خادم تاحیات اس قماش کے مکتوب شائع کر کے آپ کے خواب میں آتا رہے گا۔ خادم محسوس کرنا چاہتا ہے کہ انگلیاں چسوانا کیسا لگتا ہے۔

آپ کا خادم،
قاری فلانا خان فلانا

پچھلا آرٹیکل
اگلا آرٹیکل
معاذ بن محمود
معاذ بن محمود
مقیم آسٹریلیا، دل ہے پاکستانی۔ کہتے ہیں کہ اپنے رسک پر پڑھا کریں مجھے۔ تو پھر؟
پڑھتے رہا کرو یارو

ہائے

سال شاید 2007 تھا۔ میں بلیو ایریا اک مشہور بیکری پر سے کچھ خریداری کرنے گیا تو اس کی ہمسائیگی میں سروس روڈ پر ڈنکن ڈونٹس کے ساتھ بچوں...

آپ غیر جانبدار ہو کر کیوں نہیں لکھتے؟

وہ سوشل میڈیا کا مثبت ترین استعمال کرتا تھا۔ بھلا ولی کامل کے دفاع سے بڑھ کر سوشل میڈیا کا اور کیا مثبت استعمال ہو سکتاتھا؟ وہ جہاں دیکھتا...

چندہ دیو حرامدیوووووو

چک ڈڈاں کے اک بہت بڑے دربار کی وجہ تسمیہ گنج بخش تھی۔ قبر میں مدفون بزرگ کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ وفات کے کئی سو برس...

انقلاب مکمل ہو چکا تھا

محمود قریشی نے مہاتما عمران پیازی کے سامنے دو نام بہت ادب سے پیش کیا اور کہا کہ میرے بیٹے کو پنجاب اسمبلی اور بیٹی کو قومی اسمبلی کا...

اوئے، باجی ڈر گئی، باجی ڈر گئی

کھوچل میڈیا پر ابھی چند گھنٹے قبل جدید بلوچ دانش کے اک نمائندے لکھاری، جو ڈپریشن ڈائریا کے ماہر ہیں، کے غائب ہونے کی خبریں گردش کر رہی تھیں...

چمپا

میرے ننھیال والے شاندار لوگ تھے، اور ہیں۔ گکھڑمنڈی کے رہائشی۔ میری امی کے چار بھائی اور انہیں ملا کر کُل تین بہنیں تھیں۔ سب سے بڑے ماموں سلطان...
error: چوری مت کر۔ اپنا کانٹینٹ خود لکھ کمینے۔