اسی لکھاری کی مزید تحاریر

عشقِ حقیقی

وہ رب کی ذات کی جانب رجوع کر چکا تھا۔ دنیا کی چک و چوند کر دینے والی روشنی اسے اپنی مانند متوجہ کرنے...

زندگی ایک شٹ شو ہے

“ہیں؟ یہ حاجی صاحب ہیں؟ فرینچ کٹ؟ چڈی بنیان میں؟” شاہزیب نے پوچھا۔ “ہاں جی۔۔۔ اپنے زمانے میں سارے چسکے پورے کیے ہیں، ہمیں کہتے ہیں...

آنے والی کتاب “پینچو بہتان” سے اقتباس

کتاب: “پینچو بہتان” مصنف(ہ): پتہ نہیں قیمت: 96 روپیہ سکہ رائج السخت انتساب: محبت کا پہاڑ سر کرنے والے ہر رنگ برنگی کے نام باب: محبت کا پہاڑ گوٹھ...

خوف فروش

جسم فروشی کے بارے میں شنید ہے کہ انسانی معاشی نظام کا قدیم ترین پیشہ ہے۔ پیشہ ھذا مہذب ممالک میں آج بھی مخدوشریاستوں...

دنیا۔۔۔

دبئی میں یہ میرا پہلا رمضان تھا۔ انصاری اور میں نے بہت اہتمام کے ساتھ زمان و مکان کا تعین کیا تھا کہ فلاں...

آپ غیر جانبدار ہو کر کیوں نہیں لکھتے؟

وہ سوشل میڈیا کا مثبت ترین استعمال کرتا تھا۔ بھلا ولی کامل کے دفاع سے بڑھ کر سوشل میڈیا کا اور کیا مثبت استعمال ہو سکتاتھا؟ وہ جہاں دیکھتا ولی کامل پر تنقید ہو رہی ہے، برچھی بھالے اٹھا کر پہنچ جاتا اور ولی کامل پر اٹھنے والے ہر الزام کو غلط ثابتکر کے چھوڑتا، کم از کم اپنے تئیں۔ وہ سراپا مرید تھا، ولی کامل کا مرید۔ وہ سراپا مجاہد تھا، ولی کامل کا مجاہد۔ وہ سراپا ٹائیگرتھا، ولی کامل کا ٹائیگر۔ اس کی وال ولی کامل کی مدحت اور اس کے مخالفین پر پھبتیوں کے لیے مختص تھی۔ اس کا بس چلتا تو وہولی کامل کی محبت میں اپنا نام تبدیل کروا کرکلبِ کاملرکھ لیتا مگر دنیاوی ٹھٹھے اسے ایسا نہ کرنے پر مجبور کرتے تھے۔

اس دن اسے ایک بدبخت ترین انسان کی وال پر پوسٹ نظر آئی۔ اس بدبخت ترین انسان نے اپنے جیسے دو مزید بدبخت ترین انسانوںکے ساتھ مل کر ہنسی مذاق کے لیے بدبخت ترین ویب سائٹ بنا رکھی تھی۔ اس بدبخت ترین ویب سائٹ کا نام ہیگپ کرتھا۔ گپ،وہ بھی بدبخت ترین انسانوں کی طرح بد بخت ترین۔ ان بدبخت ترین انسانوں کے نزدیک گپ، اس کے ولی کامل پر بدبخت ترین ٹھٹھےکا نام تھی۔

اس کا تاریخی و غیر تاریخی مطالعہ اور شعور رہتی دنیا سے بہتر تھا۔ کم از کم وہ تو یہی سمجھتا تھا۔ وہ کامل حق اور سچ کےولی کا ماننے والا تھا۔ دنیا اسے کے ولی کو عمران خان کے نام سے پکارتی تھی۔ وہ اپنے ولی پر کامل ایمان رکھتا تھا۔ وہ ولی کاملکے حکم پر کچھ بھی کر سکتا تھا۔ وہ ولی کامل کی ایما پر مخالفین کی زنانیوں کو ننگی گالیاں دینے کو جہاد سمجھتا تھا۔ وہ ولیکامل کی ایک آواز پر دنیا جلانے کو تیار ہو سکتا تھا۔ وہ ولی کامل کی آواز پر لبیک کہتے سردی گرمی بہار خزاں نہ دیکھتے ہوئےدھرنا دینے کو تیار رہتا۔ وہ ولی کامل کی لیس دار کریم کو منہ کے چھالے ٹھیک کرنے کی نیت سے سوموجیل سمجھ کر لگانے کو تیاررہتا۔

اس دن بھی ان بدبخت ترین انسانوں کی بدبخت ترین ویب سائٹ پر بدبخت ترین ٹھٹھہ لگاتے دیکھا۔ اسے بہت غصہ آیا۔ ان لوگوں کےپاس سوائے ولی کامل پر جگتیں لگانے کے کوئی اور کام ہی نہیں تھا۔ اسے بہت غصہ آیا۔ اس کا غصہ جائز بھی تھا۔ ایک طرف وہاور اس جیسے ولی کامل کے مرید جن کا کام ولی کامل کی مدحت اور دفاع تھا، دوسری طرف یہ بدبخت ترین انسان۔ ولی کامل کادفاع اس کا فرض تھا۔ ولی کامل کے حق میں جانبداری اس کا جہاد تھا۔ ولی کامل کے حق میں جانبداری اس کی زندگی کا نصبالعین تھی۔ اسے بہت غصہ آیا۔

اسی غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس نے ان بدبخت ترین انسانوں سے نہایت جائز سوال پوچھ ڈالا۔

آپ غیر جانبدار ہو کر کیوں نہیں لکھتے؟

بدبخت ترین انسان اس کا سوال سن کر ہنسنے لگے۔

پچھلا آرٹیکل
اگلا آرٹیکل
معاذ بن محمود
معاذ بن محمود
مقیم آسٹریلیا، دل ہے پاکستانی۔ کہتے ہیں کہ اپنے رسک پر پڑھا کریں مجھے۔ تو پھر؟
پڑھتے رہا کرو یارو

صور پھونک

ماما آپ رو کیوں رہی ہیں؟ اور بابا کیوں اداس خاموش بیٹھے ہیں؟ یہ آپ دونوں کی آنکھیں کیوں سوجی ہیں؟” اس نے سوال کیا مگر جواب نہ ملا۔ پچھلے کئی...

چمپا

میرے ننھیال والے شاندار لوگ تھے، اور ہیں۔ گکھڑمنڈی کے رہائشی۔ میری امی کے چار بھائی اور انہیں ملا کر کُل تین بہنیں تھیں۔ سب سے بڑے ماموں سلطان...

ملکوال کے استاد

کچی پکی کے استادوں کے نام یاد نہیں۔ دوسری تیسری میں فرید صاحب تھے۔ جو چھوٹے قد کے تھے تو اپنے سے بڑی بید کی چھڑی رکھا کرتے تھے۔...

پلاسٹک کی بوتل میں محفوظ بوسہ

جج صاحب کا انصاف تو پورے آرمینیا میں مشہور تھا ہی، مگر ان کی طبیعت کی ملائمت اور حلیم مزاجی بھی اک آفاقی سچائی تھی جس کی معترف ساری...

عورت سراپا درد ہے

رشیدہ اور اسلم کی جوڑی کمال کی تھی۔ رشیدہ میڈیکل اور فلسفے کی تاریخ میں ڈبل پی ایچ ڈی ڈاکٹر تھیں اور تیسرا پی ایچ ڈی سپیس سائنس میں...

“پوسڑی دے” بہت یاد آئے

حماد کافی کو برطانیہ میں آکسفرڈ یونیورسٹی نے دعوتِ خطاب دی۔ وہ اس وقت برطانیہ میں 15 برس بِتا چکا تھا اور اسے کبھی کبھار "پوسڑی دے" بہت یاد...
error: چوری مت کر۔ اپنا کانٹینٹ خود لکھ کمینے۔