اسی لکھاری کی مزید تحاریر

محرر کی ڈائری سے ایک ورق

یونان کے اس فرتوت فلسفی نے کہا تھا عہدے اور مال نہیں، کردار امر کرتے ہیں۔ شب گزشتہ عارف کی مجلس میں دیر تک...

میرا جرم یہ نہیں

پیر ودھائی پولیس نے سبزی منڈی موڑ سے جیرے بلیڈ کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق جیرا بلیڈ ایک شہری کی جیب...

عشق کا بھانبڑ

آج ایک کال سننے کے بعد احساس ہوا کہ جس طرح کسی apolitical شخص پر لازم نہیں کہ سیاسی معلومات اور حقائق سے بھی...

مرد کہستانی

قصہ خوانی بازار کے گپ باز کہتے ہیں کہ جب مروان بن اکرام بال ہٹ پر اتر آیا اور لگا ایڑیاں رگڑنے کہ میرا...

سشششش ۔۔۔ مرشد

فیس بک پر "مرشد" کہہ کر مخاطب کرنے کا رواج عام ہے۔ تھوک مطلب ہول سیل کے بھاؤ یہ لقب برتا جاتا ہے۔ اکثر تو...

سشششش ۔۔۔ مرشد

فیس بک پر “مرشد” کہہ کر مخاطب کرنے کا رواج عام ہے۔ تھوک مطلب ہول سیل کے بھاؤ یہ لقب برتا جاتا ہے۔

اکثر تو یہ لگتا ہے کہ ایک غیر اعلانیہ ڈیل ہے کہ تو مجھے مرشد کہہ، میں بھی تجھے مرشد پکاروں گا۔ اخے من تیرا مرشد بگویم تو (بھی) میرا مرشد بگو ۔۔۔۔

کبھی یہ خیال بھی آتا ہے کہ پاکستان میں جتنے فیس بک یوزرز ہیں، مرشد ان سے تھوڑے زیادہ ہی ہوں گے۔

معلوم نہیں یہ رسم کہاں سے چلی. افکار علوی کی نظم سے یہ لفظ پاپولر ہوا یا پرانا رواج ہے۔ وہ لطیفہ تو آپ نے سنا ہی ہو گا جس میں آمنے سامنے بیٹھے دو میراثی درمیان میں رکھے حقے کی نال (نڑی) یکے بعد دیگرے ایک دوجے کی طرف بڑھاتے ہوئے چِھک چوہدری، چِھک چوہدری کہتے پائے ہیں۔

اس رواج کا ماخذ جو بھی ہے، سچ کہوں بوریت بہت ہوتی ہے۔بھلا ہو اُم الیوتھیین اور بخاریوں کے لمڈے کا، ان کا مبینہ روحونی مکالمہ سامنے آنے کے بعد لوگ اب مرشد کہتے، کہلواتے ہوئے جھجک محسوس کرتے ہیں۔

بہت مجبور بھی ہوں تو ہونٹوں پر انگلی رکھ کر سرگوشی کے انداز میں کہتے ہیں، شششش ۔۔۔ سنتے ہو مرشد جی، کی خیال اے 😉 ۔۔۔۔ میں کیہا اج مچھی پکی اے!

پڑھتے رہا کرو یارو

رشتوں کے فریم ورکس اہم ہوتے ہیں

زندگی اک اور تماشہ سامنے لے آئی ہے اور اس میں "سائیڈ ہیرو" کا اک کردار بھی میرے ذمے آن پڑا ہے۔ خیر ہے، لگا رہتا ہے۔ کوئی ایسی...

زندگی

سال تھا سنہ ۲۰۰۰، معاذ صاحب میٹرک شدھ کلاسی نمبرز سے پاس کر کے باہر نکلے۔ پشاور ویسے تو آج بھی کوئی ماڈرن شہر نہیں، سنہ ۲۰۰۰ میں تو...

عشق کا بھانبڑ

آج ایک کال سننے کے بعد احساس ہوا کہ جس طرح کسی apolitical شخص پر لازم نہیں کہ سیاسی معلومات اور حقائق سے بھی بے خبر رہے اسی طرح...

شیطان غالب نہیں آ سکتا

جمعۃ المبارک کے اس روز مفتی عزیز پر عجب سے بےچینی طاری تھی۔ مرکزی جامع مسجد سے متصل مدرسہ میں اپنے حجرے میں بیٹھا وہ بار بار دروازے کی...

چور

سفید پوشی تھی۔ کوئی خاص امارت نہیں تھی۔ بس بھرم تھا کہ گوشت کھانے میں کوئی دقّت نہیں ہوتی۔ اگر ہوتی بھی تھی تو باپکو ہی ہوتی تھی۔ باپ...

وئی کیہڑا حرامدا

معراج دین، عرف ماجو چُنوں مُنوں شہر میں رکشہ چلاتا تھا اور مقامی دربار کا اک بڑا مرید اور خلیفہ تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ چنوں منوں میں...
error: چوری مت کر۔ اپنا کانٹینٹ خود لکھ کمینے۔